تہمت
آیات
-1
اور جو شخص کسی غلطی یا گناہ کا ارتکاب تو خود کرے لیکن اس سے کسی بے گناہ کومتہم کردے تو اس نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اپنے سر رکھا۔(النساء)
احادیث
-1
حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’سب سے بڑی زیادتی یہ ہے کہ ناحق کسی مسلمان کی آبروریزی کی جائے ‘‘۔
-2
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب مجھے معراج پر لے جایا گیا تو میر ا گزرایسی قوم پر ہوا جن کے ناخن تانبے کے تھے ،وہ اپنے چہروں اور سینوں کو نوچ رہے تھے ،میں نے پوچھا اے جبرئیل! یہ کون لوگ ہیں ؟ جبرئیل علیہ السلام نے کہا: ’’یہ وہ لوگ ہیں جو لوگوں کا گوشت کھاتے تھے اور ان کی عزت وناموس سے کھیلتے تھے‘‘۔
(ابوداوٗد، مسنداحمد)
-3
حضرت معاذ بن انس جھنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس نے کسی مؤمن کی (عزت وآبرو)کی حفاظت کسی منافق سے کی …میرا خیال یہ ہے کہ آپ نے فرمایا…اللہ تعالیٰ ایک فرشتہ مقرر کردے گا جو قیامت کے دن جہنم کی آگ سے اس کی حفاظت فرمائے گا،اور جو شخص کسی مسلمان کو بدنام کرنے کے لئے اس پر تہمت لگائے گا اللہ تعالیٰ اسے جہنم کے پل پر اس وقت تک روکے رکھیں گے جب تک کہ وہ اس سے پاک نہ ہوجائے جو اس نے کہاتھا۔(ابو داوٗد
تہمت کے نقصانات
-1
بہتان ،اللہ تعالی کی ناراضی کا سبب بنتا ہے۔
-2
بہتان کی وجہ سے فواحش اور بدکاری عام ہوجاتی ہے۔
-3
بہتان لگانے والا ہمیشہ پریشان رہتا ہے اس کی زندگی میں سکون نہیں ہوتا۔
-4
جو کسی دوسرے کو ذلیل کرنا چاہے وہ خود ایسی جگہ ذلیل ہوتا ہے جہاں اپنی عزت کی تمنا ہوتی ہے۔
-5
بہتان تراشی منافقین کی صفات میں سے ایک صفت ہے اور منافق جہنم کے سب سے نچلے طبقہ میں ہوں گے۔
© Copyright 2025, All Rights Reserved