• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

سلف صالحین اور علمائے امت کے ارشادا ت کا خلاصہ

 

سلف صالحین اور علمائے امت کے ارشادا ت کا خلاصہ

1

حضرت عبداللہ بن مسعودؓ نے بلااستثنا سب صحابہ کرام کے حق میں فرمایا

وہ پاک دل عادات و اخلاق میں سب سے بہتر ٗ اللہ تعالیٰ کے منتخب بندے ہیں۔ ان کی قدر کرنا چاہیئے۔ (امام احمد

2

حضرت عبداللہ بن عمرؓ کے سامنے جب حضرت عثمان غنی  پر تین الزام لگائے گئے ۔ تو باوجودیکہ ان تین الزاموں میں ایک صحیح بھی تھا مگر حضرت ابن عمرؓ نے مدافعت فرمائی اور الزام لگانے والوں کو ملزم ٹھہرایا۔  (ابن تیمیہ)

3

افضل التابعین حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ نے بلا استثناء سب صحابہ کرامؓ کے متعلق فرمایا کہ صحابہ کرام ٗ امت کے سابقین اور ان کے مقتدا ہیں اور صراط مستقیم پر ہیں۔ (ابودائود کتاب السنتہ

4

حضرت حسن بصری ؒ سے قتال صحابہ کے متعلق دریافت کیا گیا تو فرمایا کہ

یہ معاملہ ایسا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اس میں حاضر اور موجود تھے اور ہم غائب ٗ وہ حالات و معاملات کی صحیح حقیقت جانتے تھے  ہم نہیں جانتے  اس لئے جس چیز پر وہ متفق ہو گئے ہم نے ان کا اتباع کیا اور جس چیز میں ان کا اختلاف ہوا اس میں ہم نے توقف اور سکوت کیا (قرطبی

5

حضرت محاسبیؒ نے فرمایا کہ

ہم بھی وہی بات کہتے ہیں جو حضرت حسنؒ نے فرمائی کہ ان حضرات صحابہ نے جو عمل اختیار کیا اس میں وہ ہم سے زیادہ علم رکھنے والے تھے۔ اس لئے ہمارا مسلک یہ ہے کہ جس معاملہ میں ان کا اتفاق ہو تو ہم ان کا اتباع کریں اور جس میں اختلاف ہو وہاں توقف اور سکوت اختیار کریں ٗ کوئی نئی رائے اپنی طرف سے قائم نہ کریں ٗ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے جو کچھ کیا وہ اپنے اجتہاد کی بناء پر کیا اور ان کا مقصود اللہ تعالیٰ ہی کے حکم کی تعمیل تھی کیونکہ یہ حضرات دین کے معاملہ میں متہم نہیں تھے۔ (قرطبی

6

حضرت امام شافعیؒ نے مشاجرات صحابہ میں گفتگو کرنے کے متعلق فرمایا کہ

یہ وہ خون ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نے ہمارے ہاتھوں کو پاک رکھا ہے۔(کیوں کہ ہم اس وقت موجود نہ تھے) اس لئے ہمیں چاہیے کہ اپنی زبانوں کو بھی اس خون سے آلودہ نہ کریں (یعنی کسی صحابی پر حرف گیری نہ کریں اور کوئی الزام نہ لگائیں بلکہ سکوت اختیار کریں) روایت ۱۵ شرح مواقف)

7

امام مالکؒ کے سامنے جب ایک شخص نے بعض صحابہ کرام کی تنقیص کی تو آپ نے قرآن کی آیت والذین معہ سے لیغیظ بھم الکفار تک تلاوت فرمائی اور کہا کہ

جس شخص کے دل میں کسی صحابی کی طرف سے غیظ ہو وہ اس آیت کی زد میں ہے۔ ذکرہ الخطیب ابوبکر ٗ

اور حضرت امام مالکؒ نے ان لوگوں کے بارے میں فرمایا جو صحابہ کرام کی تنقیص کرتے ہیں کہ

یہ وہ لوگ ہیں جن کا اصل مقصد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تنقیص ہے مگر اس کی جرات نہ ہوئی تو آپ کے صحابہ کی برائی کرنے لگے تاکہ لوگ سمجھ لیں کہ معاذ اللہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بُرے آدمی تھے ٗ اگر وہ اچھے ہوتے تو ان کے صحابہ بھی صالحین ہوتے (الصارم المسلول ابن تیمیہ

8

امام احمد بن حنبلؒ نے فرمایا

کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ صحابہ کرام کی برائی کا تذکرہ کرے یا ان پر کسی عیب اور نقص کا طعن کرے ٗ اور اگر کوئی ایسی حرکت کرے تو اسے سزا دینا واجب ہے اور فرمایا کہ تم جس شخص کو کسی صحابی کا برائی کے ساتھ ذکر کرتے دیکھو تو اس کے اسلام وایمان کو متہم و مشکوک سمجھو (روایت نمبر۴

اور ابراہیم بن میسرہ کہتے ہیں کہ

میں نے حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کو کبھی نہیں دیکھا کہ کسی کو خود مارا ہو مگر ایک شخص جس نے حضرت معاویہؓ پر سب وشتم کی ٗ اس کو انہوں نے خود کوڑے لگائے ٗ (رواہ اللالکائی ٗ ذکرہ ابن تیمیہ فی الصارم المسلول

9

امام ابوذرعہ عراقی   ٗ استاذِ مسلمؒ نے فرمایا کہ

تم جس شخص کو کسی صحابی کی تنقیص کرتے دیکھو تو سمجھ لو کہ وہ زندیق ہے جو قرآن وسنت سے امت کا اعتماد زائل کرنا چاہتا ہے اس لئے اس کو زیدیق اور گمراہ کہنا ہی حق و صحیح ہے۔ (روایت نمبر۴

یہ تو چند اسلاف امت کے خصوصی ارشادات ہیں اس کے علاوہ مذکور الصدر روایات وعبارات میں اس کو امت کا اجماعی عقیدہ بتلایا ہے جس سے انحراف کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں ۔

مشاجرات صحابہ کے معاملہ میں صحابہ و تابعین اور ائمہ مجتہدین کا عقیدہ اور فیصلہ ہے ٗ کہ خواہ اس وجہ سے کہ ہم ان پورے حالات سے واقف نہیں جن میں یہ حضرات صحابہ گذرے ہیں یااسوجہ سے کہ قرآن وسنت میں ان کی مدح وثنا اور رضوان خداوندی کی بشارت اس کو مقتضی ہے کہ ہم ان سب کو اللہ تعالیٰ کے مقبول بندے سمجھیں ٗ اور ان سے کوئی لغزش بھی ہوئی ہے تو اس کو معاف قرار دیکر ان کے معاملے میں کوئی ایسا حرف زبان سے نہ نکالیں جس سے ان میں سے کسی تنقیص یا کسر شان ہوتی ہو ٗ یا جوان کے لئے سبب ایذاء ہو سکتی ہے ٗ کیونکہ ان کی ایذاء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایذاء ہے ٗ بڑا بدنصیب ہے وہ شخص جو اس معاملہ میں محققِ مفکر بہادری کا مظاہرہ کرے اور ان میں سے کسی کے ذمہ الزام ڈالے۔

 

© Copyright 2025, All Rights Reserved