رشوت کی جائز وناجائز صورتیں
حوالہ: احسن الفتاوی ج8 ص 97
رشوت لینے دینے کی مختلف صورتیں ہیں ہر ایک کا حکم لکھا جاتا ہے:
1۔حکومت سے قضاء یا اس جیسا کوئی منصب حاصل کرنے کےلئے۔
2۔ حاکم سے کوئی فیصلہ کروانے کے لئے۔
3۔ اعانت علی الظلم کے لئے۔
ان تینوں صورتوں میں رشوت لینا بھی حرام ہے اور دینا بھی۔
حاکم سے منع حق کا خطرہ ہو تو بھی اس کو دفع ظلم کےلئے رشوت دینا جائز نہیں اس لئے کہ اس سے حاکم کی عادت بگڑے گی ، جو پوری قوم پر ظلم کا باعث بنے گی۔۔۔
4۔ جس سے ضرر کا اندیشہ ہو اسے رشوت دینا جائز ہے ، اس کے لئے لینا حرام ہے ۔
5۔ دفع مضرت یا جلب منفعت کےلئے درمیان میں واسطہ بننے والے یعنی صرف سفارش کرنے والے کو رشوت دینا جائز ہے آخذ کےلئے لینا جائز نہیں۔ البتہ درمیانی واسطہ کے ذمہ کوئی کام لگایا جائے ، تو اس کے لئے اس کام کی اجرت لینا جائز ہے بشرطیکہ وہ یہ کام کرنے پر بنفس خود قادر ہو،قدرت بقدرت غیر کا اعتبار نہیں۔
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
© Copyright 2025, All Rights Reserved