منصب ختم نبوت کی خصوصیات
قرآن مجید میں ذات باری تعالیٰ کے متعلق ’’رب العالمین‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کے لئے ’’رحمۃ للعالمین‘‘ اور بیت اللہ شریف کے لئے ’’ھدی للعالمین‘‘ فرمایا گیا ہے، اس سے جہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت کی آفاقیت و عالمگیریت ثابت ہوتی ہے، وہاں آپؐ کے وصف ختم نبوت کا اختصاص بھی آپؐ کی ذات اقدس کے لئے ثابت ہوتا ہے، اس لئے کہ پہلے تمام انبیأ علیہم السلام اپنے اپنے علاقہ، مخصوص قوم اور مخصوص وقت کے لئے تشریف لائے، جب آپؐ تشریف لائے تو حق تعالیٰ نے کل کائنات کو آپ کی نبوت و رسالت کے لئے ایک اکائی (ون یونٹ) بنادیا۔
جس طرح کل کائنات کے لئے اللہ تعالیٰ ’’رب ‘‘ ہیں، اسی طرح کل کائنات کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ’’نبی‘‘ ہیں۔ یہ صرف اور صرف آپؐ کا اعزاز و اختصاص ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے لئے جن چھ خصوصیات کا ذکر فرمایا ان میں سے ایک یہ بھی ہے
ارسلت الی الخلق کافۃ وختم بی النبیون
ترجمہ
میں تمام مخلوق کے لئے نبی بناکر بھیجا گیا اور مجھ پر نبوت کا سلسلہ ختم کردیا گیا
مشکوٰۃ ص ۵۱۲ باب فضائل سید المرسلین‘ مسلم ج ۱ ص ۱۹۹ کتاب المساجد
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں، آپؐ کی امت آخری امت ہے، آپؐ کا قبلہ آخری قبلہ (بیت اللہ شریف) ہے، آپؐ پر نازل شدہ کتاب آخری آسمانی کتاب ہے۔ یہ سب آپؐ کی ذات کے ساتھ منصب ختم نبوت کے اختصاص کے تقاضے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے پورے کردیئے، چنانچہ قرآن مجید کو ذکر للعالمین اور بیت اللہ شریف کو ھدی للعالمین کا اعزاز بھی آپؐ کی ختم نبوت کے صدقے میں ملا۔ آپؐ کی امت آخری امت قرار پائی جیسا کہ ارشاد نبوی ہے
انا آخر الانبیأ وانتم آخرالامم۔ابن ماجہ ص ۲۹۷
حضرت علامہ جلال الدین سیوطیؒ نے اپنی شہرئہ آفاق کتاب ’’خصائص الکبریٰ‘‘ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم النبیین ہونا ، آپؐ ہی کی خصوصیت قرار دیا ہے۔ (دیکھئے ج:۲، ص :۱۹۳،۱۹۷،۲۸۴
اسی طرح امام العصر علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ فرماتے ہیں
وخاتم بودن آنحضرت (صلی اللہ علیہ وسلم) از میان انبیأ از بعض خصائص و کمالات مخصوصہ کمال ذاتی خود است۔
ترجمہ
اور انبیأ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم ہونا، آپؐ کے مخصوص فضائل و کمالات میں سے خود آپؐ کا اپنا ذاتی کمال ہے۔
© Copyright 2025, All Rights Reserved