• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

 

اِطلاع عَلٰی الغیب

علم غیب تو کسی کو حاصل نہیں غیب کی کُنجیاں صرف اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔ کسی مخلوق کی ان تک رسائی اور دسترس نہیں البتہ اللہ تعالیٰ اپنے بعض بندوں کو بعض غیوب پر مُطلع فرما دیتے ہیں۔ ارشاد فرمایا

وَ مَا کَانَ اللہُ لِیُطْلِعَکُمْ عَلَی الْغَیْبِ وَ لٰکِنَّ اللہَ یَجْتَبِیْ مِنْ رُسُلِہٖ مَنْ یَّشَآئُ۔

اور اللہ تعالیٰ تم کو غیب پر مُطلع نہیں کرتے ٗ لیکن اللہ اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہیں منتخب فرما لیتے ہیں۔

عام لوگوں کو بلاواسطہ کسی غیب پر اطلاع نہیں دی جاتی۔ ہاں اللہ تعالیٰ اپنے انبیاء علیھم السَّلام کو غیب کی جس بات پر چاہین اطلاع دے دیتے ہیں۔

دوسری جگہ فرمایا

عَالِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظِھُرُ عَلٰی غَیْبِہٖ اَحَدًا ۔ اِلَّا مَنِ ارْتَضٰی مِنْ رَّسُوْلِ فَاِنَّہٗ یَسْلُک مِنْ بَیْنَ یَدَیْہِ وَ مِنْ خَلْفِہٖ رَصَدًا (آخری سورئہ جن

اللہ) عالم الغیب ہے ۔ سووہ اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتا۔ مگر اپنے کسی برگزید پیغمبر کو تو اس کے آگے اور پیچھے محافظ (فرشتے) چلاتا ہے۔

تو غیب حق اللہ تعالیٰ کا ہے۔ اللہ اپنے برگزیدہ و پسندیدہ۔ رسولوں کو اپنے غیب کی جس بات پر چاہے اطلاع دے دیتا ہے۔ اور یہ اطلاع بذریعہ وحی ہوتی ہے اور وحی کے ساتھ فرشتوں کا چوکی پہر ہوتا ہے۔

 

© Copyright 2025, All Rights Reserved