• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

 

ھجرتِ مدینہ

کفارِ مکہ کی سختیوں سے تنگ آکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ ؓ  کو مدینہ کی طرف ہجرت کرنے کا حکم دِیا۔ مُسلمان کافروں کے خوف سے چھُپ چھُپ کر مکہ سے نکلتے تھے۔ لیکن حضرت عمرؓ  بیس مُسلمانوں کو ساتھ لے کر علانیہ نکلے اور قریش کو مخاطب کرکے فرمایا

میں ہجرت کرتا ہوں۔ جس کو منظور ہو کہ اُس کی ماں اُس پر نوحہ کرے  وہ اس وادی میں آکر مجھ کو روکے

مگر کسی مخالف کو سامنے جانے کی ہمت نہ پڑی اور آپ بخیریت اپنے ساتھیوں سمیت مدینہ منورہ پہنچ گئے۔ مگر جب تک خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف نہ لے آئے۔ آپ مدینہ سے دو تین میل ادھر قبل میں ہی ٹھہرے رہے۔ جب آنحضرت  ﷺ وہاں تشریف لائے اور آنحضرت  ﷺ نے وہاں قبال کے نام سے ایک مسجد نبوائی تو حضرت عمرؓ  بھی اینٹ پتھر ڈھونے میں لگے رہے اور بعد میں عقیدت کے جوش میں خود ہی اُس میں جھاڑو بھی دیتے رہے۔

 

© Copyright 2025, All Rights Reserved