• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

حسد کی مذمت

آیات

-1

اور (میں پناہ مانگتا ہوں )حسد کرنے والے کے حسد سے جب وہ حسد کرنے لگے۔

(بیان القرآن)

احادیث

-1

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عنقریب میری امت میں پچھلی امتوںکا مرض پھیل جائے گا۔‘‘صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے دریافت کیا پچھلی امتوں کا مرض کیا ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’غرورو تکبر، اترانا، مال ودولت میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنا ،دنیا کی چیز یں جمع کرنا ،حرص کی کثر ت ،ایک دوسرے سے دوری چاہنا اور آپس میں حسد کرنا یہاں تک کہ سرکشی ہوجائے ،پھر فتنہ یعنی قتل وقتال ہوگا۔(طبرانی

-2

حضر ت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :خدا کی قسم! حضرت عیسی ٰ علیہ السلام ضرور ایک عادل حکمران بن کر تشریف لائیں گے ،پس وہ صلیب کو توڑ دیں گے اور خنزیر کو قتل کردیں گے اور جزیہ موقوف کردیں گے اور جوان اونٹنیاں چھوڑ د ی جائیں گی، پس ان پر باربرداری نہیں کی جائے گی اور لوگوں کے دلوں میں سے کینہ ،بغض اور حسدختم ہوجائے گااور مال کی طرف بلایا جائے گا لیکن کوئی قبول نہیں کرے گا۔(مسلم

-3

حضرت ضمرہ بن ثعلبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’لوگ اس وقت تک خیر (بھلائی)پر رہیں گے جب تک آپس میں حسد نہ کرنے لگیں۔

(الترغیب والترھیب)

-4

حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’تمہارے اندر دوسری امتوں کی بیماری سرایت کرتی جارہی ہے یعنی حسد اور بغض(یادرکھو)یہ مونڈ دینے والی ہے ،میں نہیں کہتا کہ بالوں کو مونڈدیتی ہے بلکہ دین کو مونڈ دیتی ہے ،اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے تم جنت میں داخل نہیں ہوسکتے جب تک کہ ایمان نہ لے آئو اور تم مومن نہیں ہوسکتے جب تک کہ آپس میں محبت نہ کرو ،کیا میں تمہیں اس چیز کے بارے میں نہ بتاؤں جو تمہارے اندر محبت پیداکرسکتی ہے ؟آپس میں سلام کو عام کرو۔(ترمذی

آثارواقوال

-1

حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ارشاد ہے ’’بری خصلتوں میں سے کوئی خصلت حسد کے برابر نہیں کہ وہ حسد کرنے والے کو محسود(جس چیز پر حسد کیا گیا ہے )تک پہنچنے سے پہلے قتل کردیتا ہے۔ (أدب الدنیا والدین

-2

حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں :’’اے ابن آدم! تو اپنے بھائی سے حسد کیوں کرتا ہے؟ اگر تو وہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے اسے عطا فرمائی ہے اس شخص کی بزرگی وشرافت کی بنا پر ہے تو تو اس پر کیوں حسد کرتا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے عزت عطا فرمائی ہے ؟ اور اگر وہ اس کے علاوہ کسی اور وجہ سے ہے تو ایسے شخص سے کیوں حسد کرتا ہے جس کا ٹھکانہ دوزخ ہے۔‘‘(احیاء علوم الدین

3

ایک بزرگ نے فرمایا:حسد وہ پہلا گناہ ہے جس کے ساتھ آسمان میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی گئی یعنی ابلیس کا آدم علیہ السلا م سے حسد کرنا اور حسد ہی پہلا گناہ ہے جس کی بنا ء پر زمین میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کا ارتکاب کیا گیا ،مطلب یہ ہے کہ آدم علیہ السلام کے بیٹے نے اپنے بھائی سے حسد کیا یہاں تک کہ اسے قتل کرڈالا۔ (أدب الدین والدنیا

-4

ایک حکیم دانا کا قول ہے :’’جو شخص اللہ تعالیٰ کے فیصلہ پر راضی ہو اسے کوئی شخص غصہ نہیں دلائے گا اور جو کوئی اللہ تعالیٰ کی عطاء وبخشش پر قناعت اختیار کرے وہ حسد میں مبتلا نہیں ہوگا۔(حوالہ بالا

حسد کے نقصان

-1

حاسد بدترین گناہ میں مبتلا ہے کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کے فیصلے کو مبنی برعدل نہیں سمجھتا اور نہ ہی لوگوں کو اس کی نعمتوں کا اہل سمجھتا ہے۔

-2

حسد،نفس کے لئے حسرت اورجسم کے لئے بیماری ہے ،بڑی بات یہ ہے کہ اس حسد کی کوئی انتہاء نہیں اور اس بیماری کی کوئی شفانہیں۔

-3

ہرسمجھ دار انسان ،حاسد سے نفرت کرتا ہے ،اس کی حالت ایسی ہوجاتی ہے کہ اسے انسانوں میں کوئی بھی دوست نہیں ملتا۔

-4

وہ اللہ تعالیٰ کے غضب کا مستحق ہوجاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے محروم ہوجاتا ہے۔

-5

حسد،دل میںبغض اور کینہ پیداکرتا ہے اور بعض اوقات حاسد کو قتل جیسے قبیح گناہ پر آمادہ کردیتا ہے۔

-6

حسد کسی شخص کے کمینہ اور رذیل ہونے کی دلیل اور علامت ہے۔

© Copyright 2025, All Rights Reserved