غیظ وغضب پر عذاب
اور
تحمل وعفو کا ثواب
آیات
-1
جب اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کو غصہ آتا ہے تو معاف کردیتے ہیں۔(شوری
-2
اللہ تعالیٰ کے بندے غصے کو چبا جاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کردیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نیکی کرنے والوں کو پسند فرماتے ہیں۔(آل عمران
-3
برائی کی مدافعت بھلائی اور احسان کے ساتھ کرو تو جس کے ساتھ دشمنی ہے وہ تمہارا گہرا دوست بن جائے گا۔(حٓم ٓ السجدۃ
احادیث
-1
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو شخص آپ سے قطع تعلق کرے آپ ان سے ملیں، اور جو آپ پر ظلم کرے تو آ پ اس کو معاف کردیں ،اور جو آپ کے ساتھ برائی کرے آپ اس کے ساتھ احسان کریں۔
-2
حضر ت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ مجھے کچھ وصیت فرمائیں توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’غصہ مت کیا کرو۔‘اس نے کئی مرتبہ یہی بات کہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر بار یہی ارشاد فرمایا کہ ’’غصہ مت کیاکرو۔‘‘(صحیح بخاری
-3
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :’’پہلوان وہ نہیں جو دوسروں کو کشتی میں پچھاڑدے بلکہ بڑا مضبوط پہلوان وہ ہے جو غصے کے وقت خو دکو قابومیں رکھے۔‘‘(بخاری ،مسلم
–4
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو شخص اپنے غصے کو روک لے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس سے اپنا عذاب روک لیں گے۔(بیہقی
-5
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھ کو اللہ تعالیٰ کے غضب سے کون سی چیز بچاسکتی ہے ؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’غصہ مت کرو‘‘۔(احیاء العلوم
-6
حضرت ابو الدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسا عمل ارشاد فرمائیں جس سے میںجنت میں داخل ہوجائوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ’’غصہ نہ کرو‘‘۔(احیاء العلوم
-7
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو شخص اپنے غصہ کو روک لے اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی فرماتے ہیں۔(احیاء العلوم
-8
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو شخص یہ چاہے کہ اس کے محلات جنت میں اونچے ہوں اور اس کے درجات بلند ہوں اس کو چاہئیے کہ جس نے اس پر ظلم کیا ہو اس کو معاف کردے اور جس نے اس کو کبھی کچھ نہ دیا ہو اس کو بخشش اور ہدیہ دیا کرے ،اور جس نے اس سے تر ک تعلق کیا ہو یہ اس سے ملنے میں پرہیز نہ کرے۔
-9
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کی طرف سے منادی ہوگی کہ جس شخص کا اللہ تعالیٰ پر کوئی حق ہے وہ کھڑا ہوجائے تو اس وقت وہ لوگ کھڑے ہونگے جنھوں نے لوگوں کے ظلم وجورکودنیا میں معاف کیا ہوگا‘‘۔
غصہ جاری نہ کرنے کی تدابیر وعلاج
غصہ خطرناک ترین بیماریوں میں سے ایک بیماری ہے بلکہ بغور دیکھا جائے تو کینہ اور حسد بھی غصہ کے آثار میں سے ہے کیونکہ جب کسی پر پورے طورپر غصہ نہیں چلتا تو اندرہی اندر گھٹ گھٹ کر اس شخص سے کینہ وحسد ہوجاتا ہے اس لئے اس خطرناک بیماری کا علاج شروع ہی سے ضروری ہے۔
-1
حدیث شریف میں اس کا علاج اس طرح آیا ہے کہ ارشادفرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ غصہ شیطان کی جانب سے ہے اور شیطان پیداہواہے آگ سے اور آگ بجھ جاتی ہے پانی سے سوجب تم میں سے کسی کو غصہ آیا کرے تو وہ وضو کرلیا کرے۔(ابو دادٗد
-2
ارشادفرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب تم میں سے کسی کو غصہ آیا کرے تو اگر وہ کھڑ ا ہو توبیٹھ جائے اگر غصہ جاتا رہے تو خیر ورنہ لیٹ جائے۔ (احمد،ترمذی
-3
اشارات حدیث سے سمجھ کر بعض علاج بزرگوں نے بھی فرمائے ہیں۔ایک تو یہ کہ یقین کرے کہ جس بات پر مجھ کو کچھ غصہ آیا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے سو غصہ کس پر کیا جائے۔
-4
دوسرے یہ بات یادکرے کہ جیسے میں کسی بات پر غصہ کررہاہوں اللہ تعالیٰ کی تو مجھ پر بڑی قدرت ہے۔اگر اللہ تعالی بھی مجھ پر اسی طرح غصہ کرے تو میں کس کی پناہ میں جاؤں گا۔
-5
تیسرے یہ کہ وہاں سے چلاجائے ہرگز وہاں نہ رکے ،اور اگر غصہ روکنے سے کینہ وحسد پیدا ہوگیا ہو تو اس کا علاج یہ ہے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی اس شخص سے ملاقات کرکے اس کے ساتھ طرح طرح کی خدمت واحسان سے پیش آئے یہاں تک کہ اس شخص کے ساتھ محبت ہوجائے اور اس کا احسان ماننے لگے، طبعی بات ہے کہ اپنے احسان ماننے والے اور اپنے ساتھ محبت کرنے والے سے کینہ وحسد باقی نہیں رہا کرتا۔(اصلاحی نصاب: 372
© Copyright 2025, All Rights Reserved