کڑھائی والا کپڑا،سونے چاندی کے تار والا کپڑا،
ریشم کے استعمال کا حکم
حوالہ:احسن الفتاوی ج8ص 65۔66۔
تفصیل ودلائل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔
خواتین کے لئے حکم
عورتوں کے لئے ا یسا کپڑا استعمال کرنا مطلقا جائز ہے۔
مردوں کے لئے حکم
مردوں کے لئے ریشم یا سونے چاندی کے تار سے بنا ہوا یا کڑھائی والا کپڑا اس شرط سے جائز ہے کہ پٹی یا پھول کی چوڑائی چار انگلیوں سے زائد نہ ہو ، لمبائی میں کوئی تحدید نہیں ۔
ایسی پٹیاں یا پھول متعدد ہوں تو ان کے جواز میں یہ شرط بھی ہے کہ ان کے درمیان پٹی یا پھول کی چوڑائی سے زیادہ فاصلہ ہو، اگر فاصلہ برابر یا کم ہو کہ دیکھنے میں پورا کپڑا ہی ریشمی یا زری دار نظر آتا ہو تو جائز نہیں۔
مصنوعی ریشم کا حکم
آجکل عموما مصنوعی ریشم استعمال ہوتا ہے۔ اس کا استعمال جائز ہے ،اگرچہ عرف میں اس کو ریشم کہتے ہیں۔
ھاں اگر کسی کپڑے کا اصلی ریشمی ہونا تحقیق سے ثابت ہوجائے تو اس کا استعمال مردوں کے لئے جائز نہ ہوگا۔
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
© Copyright 2025, All Rights Reserved