• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

دوسرا لمعہ

دوسرا لمعہ

(تجوید کی ضرورت)

تجوید کے خلاف قرآن پڑھنا یا غلط پڑھنا یا بے قاعدہ پڑھنا لحن کہلاتاہے۔ اس کی دو اقسام ہیں۔

(1)

لحن جلی

(2)

لحن خفی

(۱)

لحن جلی

اس کی چار صورتیں ہیں

(i)

تبدیل حرف بہ حرف۔ یعنی ایک حرف کی جگہ دوسرا پڑھ دینا۔ مثلاً

اَلْحَمْدُ کی جگہ اَلْھَمْدُ

اس طرح’ث‘کی جگہ ’س‘۔

ح‘ کی جگہ’ ہ‘  ۔

ذ‘ کی جگہ’ ز‘۔

ص‘ کی جگہ ’س‘۔

ض‘ کی جگہ’ د‘ یا’ ظ‘۔

ظ‘ کی جگہ’ ز‘۔

ع’ کی جگہ ہمزہ۔

اکثر لوگ ان میں مبتلا ہیں۔

(ii)

حرکات کو بڑھا کر پڑھنا۔  مثلاً اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ میں دال کے پیش اور’ ہ‘ کے زیر کو کھینچ کر پڑھنا کہ بن جائے

اَ لْحَمْدَ وْ لِلّٰھِیْ

(iii)

حرف مدہ کو گرا کر پڑھنا (کسی حرف کو گھٹا دینا) جیسے لَمْ  یُوْلَدْ میں وائو ظاہر نہ کرنا اور پڑھنا

لَم    ْ یُلَدْ

(iv)

حرکات وسکنات میں غلطی کرنا۔ تشدید کی غلطی بھی اسی میں شامل ہے‘ مثلاً زیر زبر پیش جزم میں ایک کو دوسرے کی جگہ پڑھ دینا۔ جیسے ا ِیَّا کَ کے کاف کو زیر پڑھ دیا یا

ا ِھْدِنَا میں ’ہ‘سے پہلے اس طرح زبر پڑھا اَھْدِنَا

یااَنْعَمْتَ کی میم پر حرکت دے دی اَنْعَمَتَ یا اسی طرح کچھ اور پڑھ دیا۔

لحن جلی حرام ہے۔ بعض جگہ اس سے معنی بگڑ کر نماز بھی جاتی رہتی ہے۔

(۲)

لحن خفی

یہ لحن جلی کی طرح تو نہیں البتہ حرفوں کے حسین ہونے کے جو قاعدے مقرر ہیں ان کے خلاف پڑھا جائے تو اسے لحن خفی کہتے ہیں۔ مثلاً ’ر‘ پر زبر یا پیش ہوتو پُر پڑھا جاتاہے یعنی منہ بھر کر پڑھا جاتاہے۔ جیسے اَلصِّرَاطَ مگر باریک پڑھ دیا تو یہ لحن خفی ہے۔ یہ غلطی پہلی غلطی سے ہلکی ہے یعنی مکروہ ہے لیکن بچنا اس سے بھی ضروری ہے۔

© Copyright 2025, All Rights Reserved