بچوں کو بالغین کی صف میں کھڑا کرنا
حوالہ: احسن الفتاوی ج3 ص 280
اگر صرف ایک ہی نابالغ لڑکا ہو تو اس کو بالغوں کے ساتھ ہی کھڑا کیا جائے، اگر نابالغ لڑکے زیادہ ہوں تو ان کو پیچھے کھڑا کرنا مستحب ہے ، واجب نہیں، مگر اس زمانہ میں لڑکوں کو مردوں کی صفوف ہی میں کھڑا کرنا چاہیئے، کیونکہ دو یا زیادہ لڑکے ایک جگہ جمع ہونے سے اپنی نماز خراب کرتے ہیں، بلکہ بالغین کی نماز میں بھی خلل پیدا کرتے ہیں ۔۔۔۔
یہ حکم ان بچوں سے متعلق ہے جو نماز اور وضو وغیرہ کی تمیز رکھتے ہوں ، زیادہ چھوٹے بچوں کو مردوں کی صفوں میں کھڑا کرنا مکروہ ہے، بلکہ مسجد میں لانا ہی جائز نہیں۔
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
(راقم عرض کرتا ہے کہ بچوں کو سات سال کی عمر سے مسجد میں لانا چاہیئے، کیونکہ حدیث میں سات سال کی عمر سے ہی نماز سکھانے کا حکم ہے۔ چھوٹے بچوں کو مسجد میں نہ لانا چاہیئے کیونکہ وہ شور شرابہ کرتے ہیں اور دوسروں کی نماز بھی خراب کرتے ہیں۔نیز پیشاب وغیرہ گندگی بھی پھیلا سکتے ھیں۔واللہ سبحانہ وتعالی اعلم)
© Copyright 2025, All Rights Reserved