• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

 

امیر حج

اُسی سال آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جناب صدیق   کو حاجیوں کے ایک قافلے کا امیر بنا کر مکہ معظمہ کی طرف روزانہ فرمایا اور اپنی طرف سے بیس اُونٹ اُونٹ بھی قربانی کے لئے ساتھ کر دئیے۔ جناب صدیق   نے اپنا فرض نہایت اچھی طرح انجام دِیا۔ حضرت ابوبکر ؓ نے لوگوں کو حج کے طریقے سکھلائے اور منادی کر دی کہ آئیندہ سے کوئی مشرک بیت اللہ میں داخل نہ ہو اور یہ بھی اعلان کیا کہ جن مشرکین سے معاہدہ ہو چکا ہے اُن کے ساتھ معاہدے کی مُدت تک عہدکی پابندی کی جائے گی۔ جن سے کوئی عہد نامہ نہیں ہُوا اُن کو چار مہینے کی مہلت ہے ۔ اس کے بعد اللہ اور اس کے رسُول ؐ پر کوئی ذمہ داری نہ ہوگی۔

اِس اعلان کے بعد مکہ کے باقی ماندہ کُفار بھی مُسلمان ہو گئے اور عرب کے جو قبائل رہ گئے تھے ٗ ان میں سے اکثر آنحضرت  ﷺ کی خدمت میں آنا شروع ہوئے اور مُسلمان ہونے لگے۔

 

© Copyright 2025, All Rights Reserved