سوال11
حنفی نماز کی نیت زبان سے الفاظ ادا کرکے کیوں کرتے ہیں؟ کیا یہ ضروری ہے؟
جواب
نماز میں نیت کا زبان سے ادا کرنا ضروری نہیں ہے۔ نیت دل کے ارادہ کا نام ہے۔ فرض و واجب نماز کی نیت میں ضروری ہے کہ یہ تعین کرے کہ کون سی نماز پڑھ رہا ہوں۔ اس کے علاوہ نماز میں مطلق نماز کی نیت بھی کافی ہے۔ اسی طرح اگر جماعت سے نماز پڑھے تو اس کی نیت بھی ضروری ہے۔ دل کی نیت کا کم از کم درجہ یہ ہے کہ اگر کوئی اچانک پوچھ لے کہ کیا کر رہے ہو تو فورا جواب دے کی فلاں نماز پڑھ رہا ہوں۔ نیت کو زبان سے ادا کرنے کو ضروری سمجھنا بدعت ہے۔ (ملاحظہ ہو احسن الفتاوی ج ۳ وغیرہ)۔
جو علماء نماز کی نیت زبان سے کرنے کا کہتے ہیں ، وہ عوام کی جہالت کی وجہ سے ہے۔ گائوں دیہات میں سخت جہالت ہے۔ ایسے جاہل لوگوں کو نیت کے بارے میں کہا جائے تو ان کو معلوم نہیں ہوتا کہ کیا کرنا ہے۔ لہذا ان جاہلوں کی سہولت کے لئے علماء کرام نے چند الفاظ ان کو بتا دیئے کہ نماز شروع کرنے سے قبل یہ الفاظ ادا کرکے نماز شروع کرنا۔ یہ بتانا اس وجہ سے تھا کہ ان کی نماز غارت نہ ہو جائے۔ ورنہ ان الفاظ کو ادا کرنا ضروری نہیں۔
© Copyright 2025, All Rights Reserved