• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

کیا قرآن وحدیث رہنمائی کے لئے کافی نہیں؟

 

سوال

کیا قرآن وحدیث رہنمائی کے لئے کافی نہیں؟

جواب

محمد اسحاق بھٹی (غیر مقلد) اپنی کتاب ’’برصغیر میں اہلحدیث کی آمد‘‘ ص ۲۱۴ پر رقم طراز ہیں

نبی  ﷺ کے اس دنیا سے تشریف لے جانے کے بعد عہد صحابہ میں فتوحات کا سلسلہ وسعت پذیر ہوا اور اس کے دائرہ عمل نے پھیلائو اختیار کیا تو مسلمانوں کا ایسے بہت سے امور سے سابقہ پڑا جن میں اجتہاد  و استنباط کی شدید ضرورت تھی۔ بعض اس قسم کے معاملات بھی سامنے آئے جن کا عہد نبوی سے کوئی تعلق نہ تھا۔ ایسے موقع پر اہل علم کو استنباط ٗ حمل النظیر علی النظیر اور قیاس وغیرہ سے کام لینا پڑا… اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گا…الخ۔

اہلحدیثوں کی اس تحریر سے معلوم ہوا کہ نبی  ﷺ کے اس دنیا سے تشریف لے جانے کے بعض اس قسم کے معاملات بھی سامنے آئے جن کا عہد نبوی سے کوئی تعلق نہ تھا۔ یعنی قرآ ن وحدیث براہ راست ان کی رہنمائی کے لئے کافی نہیں تھے۔اسی لئے استنباط یعنی علم فقہ سے کام لینا پڑا۔

؂

زباں جل جائے گر میں نے کچھ کہا ہو

تمہاری تیغ کے چھینٹے تمہارا نام لیتے ہیں

 

 

© Copyright 2025, All Rights Reserved