نجاست کی اقسام
نجاست کی دو قسمیں ہیں
نجاست غلیظہ
وہ ھے کہ جس کی نجاست زیادہ سخت ھے، تھوڑی سی لگ جائے تو بھی دھونے کا حکم ھے اسکو نجاست غلیظہ کہتے ہیں
نجاست غلیظہ یہ ھیں:
سب جانوروں کا پاخانہ ، گدھے خچر اور سب حرام جانوروں کا پیشاب، مرغی بطخ مرغابی کی بیٹ، خون، انسان کا پاخانہ پیشاب ، منی، شراب، سئور کی ہر چیز، چھوٹے دودھ پیتے بچے کا پیشاب
نجاست خفیفہ
وہ غلاظت ھے جس کی نجاست ذرا کم یا ہلکی ھو اسکو نجاست خفیفہ کہتے ہیں ۔
نجاست خفیفہ یہ ھیں:
حرام جانوروں کی بیٹ اور حلال جانور مثلا بکری گائے بھینس وغیرہ کا پیشاب، گھوڑے کا پیشاب نجاست خفیفہ ہیں۔
مرغی بطخ مرغابی کے علاوہ باقی حلال جانوروں کی بیٹ پاک ھے جیسے چڑیا طوطا مینا وغیرہ۔ چمگادڑ کا پیشاب وبیٹ پاک ھے۔ مچھلی مکھی کھٹمل مچھر کا خون نجس نہیں۔
اگر پیشاب کی چھینٹیں سوئی کی نوک کے برابر پڑجائیں کہ دیکھنے سے دکھائی نہ دیں تو دھونا ضروری نہیں۔
نجاست غلیظہ کا حکم
نجاست غلیظہ میں سے اگر پتلی اور بہنے والی چیزہتھیلی کے پھیلائو کے برابر یا اس سے کم جسم یا کپڑے پر لگ جائے تو اس کو دھوئے بغیر نماز ھو جائے گی لیکن نہ دھونا اور اسی طرح نماز پڑھتے رہنا مکروہ ھے۔ اگر اس مقدار سے زائد ھے تو دھوئے بغیر نماز نہ ھوگی۔
اگر نجاست غلیظہ گاڑھی ھے مثلا بیٹ تواگر وزن میں ساڑھے چار ماشہ یا اس سے کم ھے تو اسکو دھوئے بغیر نماز ھوجائے گی اگر زائد ھے تو نہیں ہوگی
نجاست خفیفہ کا حکم
اگر نجاست خفیفہ بدن یا کپڑے پر لگ جائے تو جس عضو کو لگی ھے اس کی چوتھائی سے کم ھو تومعاف ھے اگر چوتھائی یا اس سے زائد ھے تو معاف نہیں دھونا ضروری ھے مثلا آستین کو لگی ھے تو آستین کی چوتھائی سے کم ھو۔
یاد رھے کہ اسلام نظافت و پاکیزگی کو پسند کرتا ھے لہذا معاف ھونے یا نماز ھوجانے کا یہ مطلب نہیں ھے کہ اسکو لگا رہنے دے اسلام میں پسندیدہ یہی ھے کہ نجاست کم ھو یا زائد اسکو دھولے اور اچھی طرح اطمینان کرلے
© Copyright 2025, All Rights Reserved