• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

معاصی پر وعیدیں اور ان کے ترک کے فضائل

گنا ہوں پر وارد وعیدیں اور معاصی ومنکرات سے

بچنے بچانے کے فوائد وفضائل

معاصی پر وعیدیں اور ان کے ترک کے فضائل

حضرات مشایخ خصوصاً چشتی حضرات جب امراض باطنہ کا علاج تحریر فرماتے ہیں تو نسخے کے اجزاء میں گناہ پر وارد وعیدوں یا گناہ سے بچنے کے فضائل کا جز بھی شامل فرماتے ہیں، اس کو درج ذیل مثال سے سمجھا جائے، کسی مسترشد کا اصلاحی خط جس کا مضمون یہ تھا

حال

میرے اندر غصہ کا مرض بہت زیادہ ہے، بچنے کی کافی کوشش کرتا ہوں مگر ناکام ہوں، بے جا غصہ جاری کردیتا ہوں بعد میں انتہائی پریشان ہوتا ہوں۔

جواب

-1

رسالہ ’’حقوق الاسلام‘‘ اور وعظ ’’دینداری کے تقاضے‘‘ پڑھیں۔

-2

کوئی بات ہو یا کام ہو غوروفکر کے بعد کریں کہ اس کا انجام کیا ہوگا۔

-3

ناجائز اور بے جا غصہ جاری کریں تو مغضوب علیہ سے جلد از جلد معافی مانگیں۔

-4

اس گناہ پر قرآن وحدیث میں وارد وعیدیں پڑھیں اور بچنے کے فضائل دیکھیں۔

-5

پورا مہینہ یہ نسخہ استعمال کریں پھر اطلاع دیں۔

یہی مثال دوسرے معاصی کی بھی ہے، مندرجہ بالا نسخے میں نمبر 4وہی مخصوص جز شامل ہے۔ اب مشکل یہ تھی کہ مرید ومسترشد اگر عالم ہے تو بھی اس کو ان کا استحضار عموماً نہیں ہوتا اور اگر عامی ہے تو اس کو ویسے بھی علم نہیں دونوں کو تلاش میں بڑی مشکل اور دقّت پیش آتی تھی، بندہ بذاتِ خود بھی اس مشکل میں مبتلا رہا، حضرت اقدس رحمہ اللہ تعالیٰ بھی چوتھا جز اسی طرح تحریر فرماتے تھے، پھر یہ اصلاحی تعلق رکھنے والے ہی کے ذمہ ہوتا تھا کہ وہ ان کو از خود تلاش کرے۔

حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ کے انتقال کے بعد یہ سلسلہ جب حضرت اقدس حضرت مفتی صاحب دامت برکاتہم نے شروع فرمایا تو نسخے کے اس جز کو اجمالی کی بجائے تفصیلی فرمادیا جس کی تفصیل بطور تحدیثِ نعمت درج ذیل ہے

حضرت اقدس حضرت مفتی صاحب مدظلہم کی۔۔۔۔۔۔ تشریف آوری کے بعد دوسرے اہم امور کے ساتھ اصلاحی ڈاک کا جواب بھی سپرد فرمادیا گیا تھا حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ جواب ملاحظہ فرماتے اور حسبِ ضرورت اصلاح فرماتے تھے، طویل مدت کے بعد حضرت مفتی صاحب دامت برکاتہم کے اندرونی وبیرونی مشاغل زیادہ ہوگئے اور اندرونی وبیرونی اصلاحی ڈاک کا نظام تعطل کاشکار ہونے لگا تو غالباً 1417-18ھ میں حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ نے اصلاحی ڈاک کا ابتدائی جواب بندہ کے سپرد فرمایا، ہدایات کے مطابق بندہ جواب لکھ کر ’’حفلۃ العلماء‘‘ میں پیش کرتا (یہ مجلس روزانہ گیارہ تا ساڑھے گیارہ بجے دن میں ہوتی تھی، علماء، طلبہ اور بعض مخصوص مہمان اس میں شریک ہوتے تھے) اصلاحی ڈاک حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ ملاحظہ فرماتے، عموماً اسی نشست میں جواب کی اصلاح فرمادیتے اور بعض اوقات بندۂ ناچیز کو اپنے مخصوص کمرہ میں مجلس کے بعد حاضری کی سعادت سے نوازتے اور بعض خطوں کے جواب ارشادفرماتے بندہ وہ لکھ لیا کرتا تھا اور بعض اوقات خود اپنے مبارک ہاتھ سے جواب لکھ کر مرحمت فرماتے اور یہ ارشاد ہوتا کہ یہ جواب اصل خط پر نقل کردیں (ایسی بعض تحریریں بندہ کے پاس محفوظ ہیں) یہ سلسلہ حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ کے انتقال تک جاری رہا، پھر انتقال کے بعد حضرت اقدس حضرت مفتی صاحب دامت برکاتہم نے خانقاہی سلسلہ شروع فرمایا تو ابتدائی دنوں ہی میں آپ کے نام آنے والی اصلاحی ڈاک کا جواب بندہ کے سپرد فرمایا، ترتیب سابق رہی، اس بارہ میں ایک تحریر بھی بندہ کے سپرد فرمائی جس میں اعتماد کا اظہار فرمایا اور یہ بھی ارشاد فرمایا کہ ہر نئے خط میں اس تحریر کی کاپی رکھ دیا کریں (تحریر بندہ کے پاس محفوظ ہے) اصلاحی ڈاک کا مذکورہ سلسلہ تادم تحریر رمضان 1429ھ جاری ہے (آیندہ کب تک یہ خدمت انجام دے سکوں گا یا کب تک سپرد رہے گی اس کا تعلق امور خمسہ سے ہے

حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ کی ڈاک بندہ نے تقریباً پانچ سال لکھی اور حضرت مفتی صاحب مدظلہم کی ڈاک کو ساتواں سال ہے۔ اللہ تعالیٰ شرف قبولیت سے نوازیں۔

نسخہ کے جز نمبر 4کے بارہ میں فرمایا کہ گناہوں پر وعیدیں اور ان سے بچنے کے فضائل، اسی طرح اعمال صالحہ کے فضائل جمع کئے جائیں جہاں بھی اصلاحی خط میں جز نمبر 4لکھا جائے وہاں وعیدوں یا فضائل کا پرچہ بھی بھیجا جائے چنانچہ حضرت مفتی صاحب مدظلہم نے اولاً یہ کام مولانا۔۔۔۔۔۔۔ صاحب کے سپرد فرمایا انہوں نے اس موضوع پر کچھ کام کیا مگر مشغولیت کے باعث یہ کام موقوف ہوگیا تھا تو بندہ نے مزید کچھ کام کیا۔ اب تک جس قدر بھی کام ہوا وہ قارئین اور متعلقین کی خدمت میں پیش کیا جائے گا، یوں یہ نسخہ اجمال سے کسی قدر تفصیل میں تبدیل ہوگیا۔

حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بیعت کے بعد معمولات کی ترتیب عموماً یہی ہوتی تھی جو عنوان ’’متفرقات ‘‘ میں معمولات کے پرچوں میں مذکور ہے اور بوقت  بیعت پہلے خطبہ ارشاد فرماتے، اس میں ’’آیتِ بیعت ‘‘تلاوت فرماتے پھر وہ الفاظ جو پرچۂ بیعت میں مذکور ہیں بیعت ہونے والے سے  کہلواتے۔

دعاء

عا جزی اور انکساری کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعاء ہے کہ اس کو شرفِ قبولیت سے نوازیں، مسلمانوں کے لئے نافع بنائیں اور بندہ کی نجات کا بہانہ بنادیں۔

© Copyright 2025, All Rights Reserved