• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

 

ھجرت مدینہ

ابوطالب کی وفات کے بعد کفار نے رسُول کریم ؐ کو پہلے سے زیادہ تنگ کرنا شروع کر دیا۔ اُس وقت تک جس قدر لوگ اِسلام قبول کر چکے تھے۔ آنحضرت ؐ نے انہیں ہجرت کا حکم دیا۔ حضرت علی ؓ اور حضرت ابوبکر صدیق   آپ  کے ساتھ مکہ میں رہ گئے۔ جس رات آنحضرت ؐ نے مکہ سے روانگی کا ارادہ فرمایا اور کفار کو آپ ؐ کے ارادے کا علم ہوگیا تو وہ آنحضرت ؐ کے قتل کرنے کے درپے ہوئے۔ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم خود تو حضرت ابوبکرؓ کے مکان پر تشریف لے گئے اور اپنے مکان پر حضرت علیؓ کوسلا دیا اور حکم دیا کہ

لوگوں کی جو امانتیں میرے پاس رکھی ہوئی ہیں ٗ اُن کو ادا کرکے مدینہ چلے آنا۔

کفار ننگی تلواریں لیے چاروں طرف سے مکان کو گھیرے ہوئے تھے۔ لیکن جب حضرت علیؓ بے خوف چادر اوڑھ کر سو رہے۔ صبح جب کفار نے دیکھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چلے گئے ہیں تو سخت پریشان ہوئے۔

جناب امیرؓ نے لوگوں کی امانتیں واپس کیں اور مدینہ کو ہجرت کر گئے ۔ مدینہ سے دو تین میل اِدھر ہی موضع قبا میں جہاں آنحضرت ؐ نے چند روز قیام فرمایا تھا ٗ آنحضرت ؐ سے جا ملے ٗ اور مسجد قبا کی تعمیر میں حصہ لیا۔

 

© Copyright 2025, All Rights Reserved