• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

 

جوانی کے حالات

حضرت عمرؓ جوان ہوئے تو نسب دانی کا فن اپنے باپ خطاب سے سیکھا۔ پہلوانی میں یہ کمال حاصل کیا کہ عکاظ کے سالانہ میلوں میں جہاں ہر قسم کے کمالات کی نمائش ہوا کرتی تھی ٗ آپ دنگل لڑا کرتے تھے۔ بڑے اچھے شہسوار بھی تھے۔ اس زمانے کے دستور کے مطابق تعلیم بھی حاصل کی۔ شعر پڑھنے کا آپ کو بہت شوق تھا اور عرب کے چیدہ چیدہ شاعروں کا کلام آپ کو یاد تھا۔

حضرت عمرؓ  کا ذریعہ معاش بھی تجارت ہی تھا اور اس غرض کے لئے آپ کو عرب سے باہر دوسرے ملکوں میں بھی جانا پڑا۔ قریش کو جب کبھی کہیں سفیر بھیجنے کی ضرورت پیش آتی۔ تو یہ خدمت حضرت عمر ؓ  ہی کے سپرد کی جاتی۔

اِسلام قبول کرنے سے پہلے حضرت عمرؓ  کا بھی وہی مذہب تھا ٗ جو دوسرے اہلِ مکہ کا تھا۔ لیکن اس نیک فطرت نے اس زمانے میں بھی نہ کبھی شراب کو پسند کیا اور نہ دوسری بے ہودہ رسموں میں حصہ لیا۔ تاہم مزاج میں جلال بہت تھا۔ اگرچہ یہ آنحضرت  ﷺ کی مخالفت میں کبھی لیڈر تو نہ بنے لیکن جو لوگ اسلام قبول کر لیتے تھے ٗ اُن پر بہت سختیاں کرتے تھے۔

 

© Copyright 2025, All Rights Reserved