وفات
جمادی الثانی13ھ کے روز حضرت صدیق اکبرؓ نے غسل فرمایا تو سرد ہوا چل رہی تھی۔ سردی کی وجہ سے بخار ہوگیا جو دو ہفتہ تک رہا۔ بخار کی شدت دن بدن بڑھتی گئی ۔ یہاں تک کہ مسجد میں آنے سے معذور ہو گئے اور امامت حضرت عمرؓ کے سُپرد کر دی۔ جب یہ یقین ہو گیا کہ زندگی کی اُمید نہیں رہی تو صحابہ کے مشورہ سے حضرت عمرؓ کو اپنا جانشین مقرر کیا۔
وفات سے کچھ روز پہلے ایک دِن اپنے کوٹھے کی چھت پر جو مسجد نبوی ؐ کے پاس تھا ٗ تشریف لے گئے۔ نیچے لوگوں کا مجمع تھا۔ آپ نے اُن کو مخاطب کرکے فرمایا
جس کو میں جانشین مقرر کروں۔ اُس کو تم پسند کرو گے؟ خُدا کی قسم میں نے بہت غور کیا ہے اور اپنے کسی رشتہ دار کو بھی تجویز نہیں کیا۔ میں عمرؓ بن الخطاب کو اپنا جانشین مقرر کرتا ہوں۔ پس میرا کہنا سُنو اور مان لو۔
آپ کی تقریر سُن کر سب نے اس سے اتفاق کِیا۔ اِس کے بعد آپ نیچے اُترے اور حضرت عثمان ؓ کو اس معاہدہ کی تحریر کا حکم دیا۔ زاں بعد حضرت عمرؓ کو طلب فرمایا اور جو کچھ سمجھانا تھا ٗ سمجھایا۔ پھر ہاتھ اُٹھا کر اپنی بریت اور جناب عمرؓ کے حق میں دُعا کی اور فرمایا
اے عمر! یادرکھو ٗ کوئی مصیبت یاتکلیف تم کو دین کی خدمت سے نہ روکے۔ رسُولِ خُدا صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے بڑھ کر بھی کوئی مصیبت آسکتی ہے؟ تاہم خُدا کی قسم! اگر میں اُس دِن اللہ تعلایٰ کے حکم کی تعمیل میں ذرا بھی غفلت کرتا تو اللہ تعالیٰ ہم کو تباہ کر دیتا اور مدینہ میں وہ آگ بھڑکتی جو کسی کے بجھائے نہ بجھتی۔
پھر اپنے وظیفے کا حساب کیا تو معلوم ہوا کہ بیت المال کا کچھ روپیہ آپ کے ذمّے ہے۔ حکم ہُوا کہ میری زمین بیج کر قرضہ ادا کیا جائے۔
وفات کا وقت قریب تھا کہ آپ نے حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے دریافت فرمایا کہ
آنحضرت ﷺ کو کتنے کپڑوں میں دفنایا گیا تھا؟
انہوں نے جواب دیا کہ
تین میں
تو حکم دیا کہ
مجھے بھی تین کپڑے کا کفن دینا۔ دوچادریں جو میرے اُوپر ہیں اُن کو دھو لینا اور ایک نئی لے لینا
حضرت عائشہ ؓ بولیں کہ
کیا ہم نیا کپڑا نہیں خرید سکتے؟
فرمایا
اَے لختِ جگر! نئے کپڑے زندوں کے لئے زیادہ درکار ہیں
پھر کہا
کیا آج دو شنبہ نہیں؟
جب آپ کو بتایا گیا کہ آج دو شنبہ ہی ہے تو فرمایا کہ
رسُول اللہ ؐ نے بھی اسی روز وفات پائی تھی۔
آخر آپ یہ کہتے ہوئے کہ
اے اللہ ! میری موت اِسلام پر ہو اور مجھے صالحین سے ملانا
22جمادی الثانی13ھ مطابق 22اگست634ء بروز دوشنبہ مغرب اور عشا کے درمیان 63سال کی عمر میں اس دُنیا سے چل بسے۔
حضرت عمرؓ نے نماز جنازہ پڑھائی اور جنابِ عائشہ صدیقہ ؓ کے حجرہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں دفن ہوئے۔
اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رَاجعُوْنَ
آپ نے دو سال تین ماہ دس روز تک خلافت کا کام نہایت حُسن اور خوبی سے چلایا۔
© Copyright 2025, All Rights Reserved