پرچۂ معمولات
برائے عوام
-1
ہرقمری ماہ میں کم از کم باتجوید ایک ختم قرآن مجید کی ترتیب سے روزانہ تلاوت کیا کریں، زیادہ جس قدر ہو سکے اس کی مقدار متعین نہیں۔
-2
مناجات مقبول سے روزانہ ایک منزل پڑھا کریں۔
-3
رات میں سونے سے پہلے اپنے اعمال کا محاسبہ کیا کریں۔
-4
رات میں سونے سے پہلے کم ازکم تین منٹ مراقبہ موت کیا کریں جس میں قبر ،حشر، جنت اور جہنم کے حالات سوچا کریں۔
-5
صبح یا شام ایک تسبیح استغفار ،دروداورسبحا ن اللّٰہ والحمد للّٰہ ولاالہ الا اللّٰہ واللّٰہ اکبر کی کیا کریں۔
-6
دوسومرتبہ روزانہ لا الہ الا اللّٰہ کا ذکر کیا کریں۔
-7
بہشتی زیور ‘‘سے روزانہ ایک صفحہ پڑھا کریں۔
-8
ماہانہ اصلاحی خط کی پابند کریں۔
وضاحت
حضرت رحمہ اللہ تعالی اصلاحی تعلق رکھنے والی خواتین کو بھی یہی معمولات تلقین فرماتے تھے۔
نوٹ
استغفار میں افضل یہ والا استغفار ھے:
استغفرا للہ الذی لا الہ الاھو الحی القیوم و اتوب الیہ۔
درود شریف میں درود ابراھیمی افضل ھے۔
سبحا ن اللّٰہ والحمد للّٰہ ولاالہ الا اللّٰہ واللّٰہ اکبر کی جگہ تیسرا کلمہ پورا بھی پڑھ سکتے ھیں۔ لیکن پہلےاپنے حضرت شیخ مدظلہم سے اجازت لے لیں
پرچہ ٔمعمولات
(برائے علماء وطلبہ)
-1
ہرقمری ماہ میں کم از کم ایک بار ختم قرآن مجید کی ترتیب سے روزانہ کی تلاوت متعین کریں، زیادہ تلاوت کی کوئی مقدار نہیں۔
-2
مناجات مقبول سے روزانہ ایک منزل پڑھا کر یں۔
-3
’’بہشتی زیور‘‘سے روزانہ ایک صفحہ ترتیب وار پڑ ھا کریں۔
-4
رات میں سونے سے پہلے اپنے اعمال کا سرسری محاسبہ کریں۔
-5
رات ہی میں سونے سے پہلے مراقبۂ موت ،قبر ،حشر ،جنت اور جہنم کے احوال سوچا کریں، اس کا وقت تین منٹ سے کم نہ ہو۔
-6
ذکر بطریق ذیل کیا کریں:
1 اول دس مرتبہ استغفا ر
دس بار درود شریف 2
3 ایک بار دعاء:
اَ للّٰھُمَّ نَوِّرْ قَلْبِی بِنُوْ رِ مَعْرِفَتِکَ اَبَداً!یَااَللّٰہ!یَااَللّٰہ!یَااَللّٰہ
پھر
4 دوسومرتبہ ذکر نفی واثبات یعنی لاالہ الّااللّٰہ کا ذکر کیا کریں۔
یہ تمام اذکار باوضو ،قبلہ رو چہار زانو بیٹھ کر کامل توجہ سے کریں ،خصوصاً لاالہ پر پورے جسم کودائیں جانب گھمائیں اور یہ تصور کریں کہ غیراللہ کی محبت دل سے نکال باہر پھینک رہا ہوں پھر الااللّٰہ پر دل کی طرف توجہ کر یں اور یہ خیال کریں کہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی محبت دل میں داخل کررہا ہوں ،یعنی ذکر حرکت مخصوصہ اور مراقبۂ مخصوصہ کے ساتھ کیا کریں۔
-7
ماہانہ اصلاحی خط کی پابندی کریں۔
دوازدہ تسبیح کاطریقۂ کار
(برائے بعض خواص)
-1
دس با ر استغفار:
اَ سْتَغْفِرُ اللّٰہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَیْہِ یا اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ الَّذِیْ لَا َاِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ
-2
دس بار درود شریف: (نما ز کایا پھر اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍوَّعَلیٰ آلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَبَارِکْ وَسَلِّمْ پڑھاجا ئے
-3
ایک با ر دعا ء:
اَللّٰھُمَّ نَوِّرْقَلْبِیْ بِنُوْرِمَعْرفَتِکَ اَبَدًا یَّا اَللّٰہْ!یَااَللّٰہْ!یَااَللّٰہْ!
پھر
-4
ذکر نفی و اثبا ت یعنی لا الہ الاّ اللّٰہ کا ذکر (شغل ِ‘جہر خفی ‘مرا قبہء مخصو صہ کے ساتھ)دوسو مرتبہ
-5
ذکراثبا ت مجردیعنی اِلّا اللّٰہ کا ذکر (شغل ،جہر خفی ،مرا قبہء مخصو صہ کے ساتھ) چارسومرتبہ
-6
ذکر اسم ذات دو ضر بی یعنی اَ للّٰہُ اَللّٰہْ ذکر (شغل ،جہر خفی ،مرا قبہء مخصو صہ کے ساتھ)چھ سو مرتبہ
-7
ذکراسم ذات یک ضر بی یعنی اَللّٰہْ کا ذکر (شغل، جہر خفی ،مرا قبہء مخصو صہ کے ساتھ) ایک سو مرتبہ
فائدہ
-1
چا روں اذکا ر (نفی واثبا ت ،اثبا ت مجرد،اسم ذات دو ضربی اوراسم ذات یک ضربی) میں لطائف ستہ ّکو کا م میں لا یا جاتا ہے ، اگرچہ یہ منصو ص نہیں مگر خلا ف اصو ل بھی نہیں ،ان سے کام لینے کے بے شما ر فوا ئدہیں ۔
-2
لطائف ستّہ یہ ہیں
لطیفۂ نفس
لطیفۂ قلب
لطیفہ ٔروح
لطیفۂ سرّ
لطیفۂ خفی
لطیفۂ اخفی
ان کے مقامات والوا ن بھی متعین کیے گئے ہیں ،یہ انو ار اور تجلّیات کے مقا م ہیں۔
-3
کثر ت ذکر سے ذکر اللہ کی عادت بن جا ئے گی اور زیا دہ وقت اس میں مشغو لیت رہے گی۔
-4
جوبھی شخص اس قد ر کثر ت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کانام لیتا رہے گااللہ تعالیٰ اس کے لئے خیروبرکت کے دروازے کھو ل دیں گے اوراپنی خاص محبت کا حظّ وافر عطا فر ما ئیںگے اور یہی حاصلِ زند گی اورمقصدحیات ہے۔
دوا زدہ تسبیح
ملاحظا ت
-1
یہ تما م اذکار با وضو ء ،قبلہ رو ، چہا ر زا نو ں بیٹھ کر کئے جائیں۔
-2
استغفار کے وقت د و مثالیں ضرو ر سو چی جا ئیں ـ
اول:
کا شت کے لئے زمین سے جھا ڑکا نٹے جلا نا اور صاف کرنا لازم ہے ورنہ اصل تخم ہی جل جا نے کا قو ی اند یشہ ہے ،استغفار کی آگ سے د ل کی زمین سے گنا ہوںکے جھا ڑ کانٹے جلا ئے جائیں پھر اللہ تعا لیٰ کی محبت کی تخم ریزی کی جا ئے ورنہ کچھ فا ئد نہ ہوگا۔
دوم:
میل کچیل سے بھرے کپڑے کو نیل لگا نے کے لئے لا زم ہے کہ اس کا میل کچیل دور کیا جا ئے پھر نیل لگا یاجا ئے، تواب کپڑاچونکہ صاف اور اجلا ہے اس لئے نیل کی خوبصو رتی اس میں واضح محسو س ہو گی ،اگر اُسی حالت میں نیل لگا یاجا ئے تو نہ صر ف کپڑا خرا ب اور زیا دہ بھد ا نظر آئے گا بلکہ نیل بھی ضا ئع ہو گا ،اول استغفا ر و تو بہ سے دل کی رگڑائی کر کے اس کو ما نجھا جا ئے پھر ذکر اللہ اور محبت الہیہ کا نیل اس کودیا جائے تویہ محبت کا نیل پا ئیدا ر بھی ہو گا اور دل کی خو بصو رتی کا با عث بھی۔
-3
ذکر نفی واثبا ت یعنی ’’لا الہ الااللّٰہ ‘‘کے ذکرمیں درج ذیل امو ر مد نظر رکھے جا ئیں
1
وقفے وقفے سے پا نچ مرتبہ یا دس مر تبہ کے بعدیا جب سانس ٹو ٹے محمد رسو ل اللہ کا اضافہ کیا جائے ۔
2
جہر خفی کے ساتھ ذکر کیا جا ئے۔
3
حرکت مخصوصہ کے سا تھ ذکر کیا جا ئے یعنی ’’لاالہ‘‘ پر پو رے جسم کو دا ئیں جا نب گھمائیں پھر’’ ا لاّاللہ‘‘پر دل کی طرف تو جہ کریں۔
4
مرا قبۂ مخصو صہ کے ساتھ ذکر ہو یعنی’’ لا الٰہ‘‘ پر یہ خیال و تصو ر کر یں کہ غیر اللہ کی محبت وتعلق دل سے نکال با ہر پھینک رہا ہوں ،پھر ’’ الاّ اللّٰہ‘‘ پر یہ خیا ل کریں کہ صر ف اور صرف اللہ تعالیٰ کی محبت دل میں داخل کر رہاہو ں،(غیر اللہ کی محبت میں غیر شرعی، ناجائز محبت و تعلق ا و رعشق مجازی کاتعلق سب داخل ہیں، ان کے اخراج کاقصدکرے)
ان چاروں کو ذکر، شغل،حرکتِ مخصو صہ اورمر اقبۂ مخصوصہ کا نا م دیا جاتاہے۔
-4
ذکر اسم ذا ت دو ضربی ’’اَللّٰہٗ اَللّٰہْ‘‘ یہاں پہلے لفظ اَللّٰہُ پر پیش ہے اوردوسرے لفظ اللّٰہ کی ’’ہ‘‘ پرجزم ہے، پہلے لفظ اللّٰہ پر سینے کی دائیں جانب اور دوسرے لفظ اللّٰہ پر دل کی جانب تو جہ مرکوز رکھے ،یہ دونوں لفظ مبتدا خبر ہوں گے۔
-5
ذکر’’ ذا تِ محض یک ضربی‘‘ میں جسم بائیں جا نب لے جا ئے پھر قلب کی طر ف تو جہ کرے۔
6۔
ان اذکا ر کی تعد اد توتیرہ سوہے ان کو سیززدہ کہناچا ہیئے۔ دوزادہ تسبیح ــ چرانام می دھند؟ جواب واضح ہیـ: درویشے کہ چون وچرابکند آں را بچرا گاہ بباید فر ستاد ، خا مو ش رہے چون و چر ا نہ کرے ،جو کچھ بتایا جا ئے کرتا جا ئے ،مردہ بدست زندہ کا مصد اق بن جائے۔
© Copyright 2025, All Rights Reserved