• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

چوتھا لمعہ

چوتھا لمعہ

(مخارج کے بیان میں)

جس جگہ سے حرف ادا ہوتے ہیں ان کو مخارج کہتے ہیں۔ اس کا واحد’مخرج‘ ہے۔( حروفات کا تلفظ عربی اور اردو میں مختلف ہے مثلاً ’ب‘ کو عربی میں ’باء‘  اور اردو میں ’’بے‘‘ پڑھتے ہیں

مخرج ۱

جوف دہن یعنی منہ کے اندر کے خلاء Oral Cavity

اس سے ’و‘  ’ا‘ اور  ’ی‘ نکلتے ہیں۔ان تینوں حروف کو حروف مدہ کہتے ہیں۔

و=وائو کب مدہ ہوگی    بشرطیکہ ساکن ہو اور اس سے پہلے پیش ہو مثلاً اَلْمَغْضُوْبِ ی (یا) کب مدہ ہوگی    بشرطیکہ ساکن ہو اور اس سے پہلے زیر ہو نَستَعِیْنُ

ا(الف) کب مدہ ہوگا    جبکہ ساکن بے جھٹکا ہو اور اس کے پہلے زبر ہو صِرَاطَ ۔

ساکن بے جھٹکا کیوں کہا۔ اسلئے کہ زبر‘ زیر ‘پیش والا اور ساکن جھٹکے والا ہمزہ ہوتاہے

مثلا اَلْحَمْدُ ، بَأْ سُ

وائولین = جس وائو ساکن سے پہلے زبر ہو مِنْ خَوْفٍ (تفصیل کے لئے مخرج ۱۶

یائے لین= جس ’یاء ‘ساکن سے پہلے زبر ہو وَالصَّیْف

مخرج ۲

اقصٰی حلق یعنی حلق کا پچھلا حصہ سینہ کی طرف والا۔

اس سے دو حروف نکلتے ہیں:’ہمزہ‘  اور  ’ہ

مخرج ۳

وسط حلق یعنی حلق کا درمیان والا حصہ

اس سے دو حروف نکلتے ہیں :’ع‘  اور   ’ح‘  (بے نقطہ والے

(عین۔ حا)

مخرج ۴

ادنیٰ حلق یعنی حلق کا وہ حصہ جو منہ کی طرف ہے

اس سے دو حروف ادا ہوتے ہیں:غ‘  اور  ’خ

نقطہ والے) (غین۔ خا

مخرج ۲۔۳۔۴ کے چھ حروف کو حروفِ حلقی کہتے ہیں یعنی ہمزہ۔ ہا۔ عین۔ حا۔ غین۔ خا۔

مخرج ۵

لَہات یعنی کوےسےمتصل زبان کی جڑ جب اوپر کے تالوسے ٹکر کھائے تو یہ لفظ ادا ہوتاہے۔    ’ق‘      قاف

This word is pronunciated, when the portion of tongue adjacent to uvula meets the soft palate.

مخرج ۶

کے متصل ہی منہ کی جانب ذرا نیچے ہٹ کر یہ لفظ ادا ہوتاہے۔ق

ککاف

This word is pronunciated from the area anterior to the area used for ق

مخرج ۷

وسط زبان اور اس کے مقابل اوپر کا تالوہے اس سے مندرجہ ذیل حروف ادا ہوتے ہیں۔

’ج‘۔’ش‘۔’ی‘ ۔ ’ی‘کے لئےشرط ہے کہ  ’’ی‘‘  مدہ نہ ہو

These words are pronunciated when mid dorsum of the tongue meets the hard palate

آگے جو مخارج آ رہے ہیں ‘ ان کا چونکہ تعلق دانتوں سے ہے اس لئے پہلے دانتوں کے نام بیان کئے جائیں گے پھر باقی مخارج بیان کئے جائیں گے۔

دانتوں کے نام

(۱)

ثنایا

=  central incisors  =  سامنے کے چار دانت

ثنایا علیا =  upper central incisors

ثنایا سفلی =  lower central incisors ۔

اوپر کے دانت کو’علیا‘ اور نیچے کے دانت کو ’سفلٰی‘ کہتے ہیں۔

(۲)

رَبَاعِیَا ت / قَوَاطَع =  ثنایا کے پہلو میں ہر طرف ایک دانت (کل چار دانت)  =  lateral incisors

lateral to upper & lower incisors , one teeth on each side                                .  (ثنایا+رباعیات=incisors)

(۳)

اَنْیَاب/     کَوَاسِرْ  = رَبَاعِیَات  سے ملے ہوئے چار نوکیلے دانت =  canine

(۴)

ضَوَاحِک =  اَنْیَا ب  کے ساتھ چار دانت (واحد ضاحکۃ)  =  Ist premolar

(۵)

طَوَاحِنْ =  ضواحک کے پہلو میں بارہ دانت (تین اوپر دائیں‘ تین اوپر بائیں‘ تین نیچے دائیں‘ تین نیچے بائیں

2nd premolar + Ist molar + 2nd molar

(6)

نَاجِذْ (جمع نَوَاجِذ)  = 3rd molar  =

طَوَاحِن      کی  بغل میں بالکل اخیر کی جانب ایک ایک دانت ہر طرف

اَضْرَاس =  ڈاڑھیں  =  ضَوَاحِک ۔  طَوَاحِنْ  اور نَوَاجِذْ  کے مجموعہ کو کہتے ہیں۔

دانت  =  ثنا                یا ‘ رباعیات اور انیاب کے مجموعہ کو کہتے ہیں۔

Premolar  =  ضا                 حکۃ  +  طواحن اول   ۔

Molar  =  طواحن دوم+طواحن سوم +نواجذ۔

نوک لسان=tip of tongue

طرف لسان anterolateral side of tongue  ‘

حافہ لسانlateral side of tongue

شجر لسان main bulk of tongue  ‘

اقصی لسان posterior part & root of tongue

ادنی حلق upper pharynx  ‘

اقصی حلقlower pharynx  ‘

وسط حلقupper pharynx ‘

شفت lip

اضراسmolars  premolars &

مخرج ۸

ض۔

حافہ لسان یعنی زبان کی کروٹ اور اضراس علیا یعنی اوپر کی داڑھوں سے نکلتا ہے دونوں سائیڈ یا ایک سائیڈ بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ مگر بائیں طرف سے نکالنا آسان ہے۔ اکثر لوگ اس میں بہت غلطی کرتے ہیں۔ اس حرف کو’ ض‘ ہی پڑھنا ہے۔ دال ‘ ظا‘ غذ‘ زا‘ ولا غدالین بھی پڑھتے ہیں جو کہ بالکل غلط ہے۔ حق ایک ہی ہوتا ہے اور وہ ضادہے۔ اس حرف کو صحیح مخرج سے نرمی کے ساتھ آواز کو جاری رکھتے ہوئے تمام صفات کے ساتھ ادا کیا جاتاہے۔ اس لئے کسی مشاق قاری سے اس کی مشق بہت ضروری ہے۔

مخرج ۹

ل

لام کا مخرج یوں ہے کہ زبان کا کنارہ مع کچھ حصہ حافہ جب ثنا اور رباعی اور ناب اور ضاحک کے مسوڑھوں سے کسی قد تالو کی طرف سے مائل ہوکر ٹکر کھائے تو لام ادا ہوتاہے۔ خواہ دونوں اطراف سے ایک بار نکالے خواہ داہنی طرف سے خواہ باہنی طرف سے ۔ لیکن دائیں طرف سے نکالنا آسان ہے۔

مسوڑھے Gums

مخرج ۱۰

ن

نون کا مخرج وہی ہے جو لام کا لیکن اس میں ضاحک کو دخل نہیں۔

مخرج ۱۱

ر

راء کا مخرج نون کے قریب ہے لیکن اس میں پشت زبان کو بھی دخل ہے۔ (تالو کی سلوٹیں اور زبان

مخرج ۱۲

ط‘۔’د‘۔’ت‘   طائ‘ دال اور تائ زبان کی نوک اور ثنایا علیا کی جڑ۔

مخرج ۱۳

ظ‘۔’ذ‘۔’ث‘   ظائ‘ ذال اور ثائ زبان کی نوک اور ثنایاعلیا کا سرا۔

مخرج ۱۴

ص‘۔’ز‘۔’س‘  صاد‘ زائ‘ سین

زبان کا سرا اور ثنایا سفلٰی کا کنارا مع اتصا ل ثنایا علیا۔ (ثنایا علیا اور  ثنایا سفلٰی کا اتصال ہوتاہے۔ سیٹی جیسی آواز نکلتی ہے

مخرج ۱۵

ف فاء

نچلے ہونٹ کا شکم اور ثنایا علیاکا کنارا۔

شکم سے مراد نچلے ہونٹ کا باطن ہے جو ہونٹ بند ہونے کے وقت اندر چھپ جاتاہے۔

مخرج ۱۶

ب‘۔’م‘۔’و‘ باء‘ میم‘ وائو

وائو سے مراد  وائو متحرک اور وائو لین ہے۔ وائو مدہ کا بیان مخرج نمبر ۱ میں آگیا ہے  ان تینوں میں فرق اتنا ہے کہ باء ہونٹوں کی تری سے نکلتی ہے۔ میم ہونٹوں کی خشکی سے نکلتی ہے۔ وائو دونوں ہونٹوں کے ناتمام ملنے سے نکلتاہے۔

وائو متحرک=جس پر زیر‘ زبر اور پیش ہو۔ وائو لین=اگر وائو ساکن سے پہلے زبر ہو ۔

وائو مدہ کا بیان مخرج نمبر ۱ میں ہے

مخرج ۱۷

غنّہ

خیشوم یعنی ناک کا بانسہ یعنی ناک کی جڑ میں ہڈی والاحصہ۔ یہ حالت صرف’ ن‘ اور’ م‘ میں پائی جاتی ہے۔ اس کا بیان نویں اور دسویں لمعہ میں دیکھیں۔

ہر حرف کا مخرج معلوم کرنے کا طریقہ:

جس حرف کا مخرج معلوم کرنا ہو اس حرف کو ساکن کرکے اس سے پہلے ہمزہ متحرک لے آئے۔ جس جگہ آواز ختم ہووہی اس کا مخرج ہے۔

© Copyright 2025, All Rights Reserved