• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

شوہر کن جگہوں پر بیوی کو جانے کی اجازت دے

شوہر کن جگہوں پر بیوی کو جانے کی اجازت دے

حوالہ:

مجالس الابرار صفحہ نمبر۷۰۸۔۷۰۹

 

مرد کو لازم ہے کہ اپنی بی بی کو گھر سے نکلنے سے منع کرے اور چند خاص جگہوں کے سوا کہیں جانے کی اجازت نہ دے۔مرد کو جائز ہے کہ اپنی بیوی کو مندرجہ ذیل جگہ جانے کی اجازت دے۔

(۱)

ماں باپ کی ملاقات کے لئے

(۲)

ماں باپ کی بیمار پرسی کے لئے

(۳)

ماں باپ دونوں کی یا ایک کی تعزیت کے لئے

(۴)

دیگر محارم کی ملاقات کے لئے۔

(۵)

میت کو غسل دینے کے لئے

(۶)

دائی (بچہ جنوانے والی) کو بھی اجازت ہے

(۷)

عورت کا کسی پر حق آتا ہے یا کسی کا اس پر حق آتا ہے

اور ان کے سوا غیروں کی ملاقات یا ان کی عیادت یاولیمہ کے لئے جانے کی اجازت نہ دی جائے اور اگر اس نے اجازت دی اور وہ گئی تو دونوں گنہگارہوں گے۔ اجازت کبھی چپ رہنے سے بھی ہوتی ہے یہ خاموشی زبانی اجازت کے مثل ہے کیونکہ بری بات سے منع کرنا فرض ہے خاموش رہنے سے یہ فرض ترک ہوتا ہے اور ترک فرض گناہ ہے۔

اور اگر مجلس علم میں بلارضامندی شوہر کے جانا چاہے تو اُس کو یہ حق نہیں مگر اُس وقت کہ اُس کو کوئی ضرورت پیش آئے اور شوہر اُس کو پوچھ نہ دے تو اب بلامرضی شوہر اُس کے جانے میں گنجائش ہے اس لئے کہ حاجت کی باتوں میں علم طلب کرنا ہر مسلمان مرد اور مسلمان عورت پر فرض ہے پس شوہر کے حق پر مقدم ہے اور اگرخاوند کسی عالم سے دریافت کرکے اُس کو بتلا دے تو اُس کو جانے کی گنجائش نہیں۔

اور اگر اُس کو کوئی ضرورت تو پیش نہیں آئی لیکن چاہتی ہے کہ مجلس علم میں اس لئے جائے کہ وضو اور نماز کے مسئلوں میں سے کوئی مسئلہ سیکھ لے تو اگر خاوند کو مسائل آتے ہوں اور وہ اُس کو بتلاتارہتا ہو تو اُس کو جائز ہے کہ عورت کو منع کرے اور اگر اُس کو نہ آتے ہوں تو بہتر یہ ہے کہ اُس کو کبھی کبھی اجازت دے دیا کرے اور اگر اجازت نہ دے تو نہ اُس پر کچھ گناہ ہے اور نہ عورت کو اُس وقت تک نکلنا درُست ہے جب تک کہ اُس کو کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔

خاوند کے گھر سے بلا اجازت نکلنے والی عورت پر لعنت:

اور اگر اپنے شوہر کے گھر سے بلا اُس کی اجازت کے گئی تو آسمان کا ہر ہر فرشتہ اور ہر وہ چیز جس پر اُس کا گزر ہوگا انسان اور جن کے سوا ،لعنت کرے گی

اور حاصل یہ ہے کہ اپنے شوہر کے گھر سے بلا اُس کی اجازت کے اُس کو نکلنا حرام ہے اور جب اُس کی اجازت سے نکلے تو چھپ کر بُری ہئیت بنا کر نکلے اور خالی راہ ڈھونڈھ کر جائے سڑکوں اور بازاروں میں نہ جائے اور خوشبو لگا کر بن سنور کے نہ جائے اور نہ راستہ میں کسی آدمی سے باتیں کرے اس لئے کہ روایت ہے کہ حضرت عمرؓ نے ایک عورت کو ایک مرد کے ساتھ دیکھا کہ دونوں باتیں کر رہے ہیں پس دونوں کو کوڑے لگائے اس پر مرد نے کہا اے امیر المومنین یہ تو میری عورت ہے تو آپ نے اُس سے کہا اگر تیری عورت تھی تو اس کو اپنے گھر کیوں نہ لے گیا کہ رستہ میں کوئی تجھ کو تہمت نہ لگائے۔

ملحوظہ

یاد رہے کہ جہاں جانے کی اجازت ہے وہ اس شرط سے ہے کہ اس جگہ منکرات، بدعات، محرمات نہ ہوں۔نیز گھر سے نکلنے کی شرعی شرائط کو ملحوظ رکھے۔ناقل

© Copyright 2025, All Rights Reserved