السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا سوال یہ ہےکہ عمر نے ٹھیکہ پر ایک زمین لی اور اس نے بکر اور علی سے کہا آپ کھیتی کریں ۔اخراجات عمر کرے گا اور آپ دونوں محنت کریں گے اور آخر میں نفع کے تین حصے کیئے جائیں گے۔اب سوال یہ ہے عشر کس کے ذمہ واجب ہے عمر پر یا تینوں پر اپنے اپنے حصے کا؟ بینوا توجروا۔
الجواب ومنہ الصدق والصواب
عشری زمین میں کل پیداوار کا عشر واجب ہوتا ہے، خواہ پیداوار کم ہو یا زائد۔ عشر کی ادائیگی میں زمین کا مالک ہونا شرط نہیں ہے بلکہ پیداوار کا مالک ہونا شرط ہے اس لئے جو جتنی پیداوار کا مالک ہو گا وہ اس پیداوار کا عشر ادا کرے گا۔ لہذا صورت مسئولہ میں تینوں پر اپنے حصہ کے بقدرعشر واجب ہے ۔ اس کی ایک صورت یہ ہے کہ سب سے پہلے کل پیداوار کا عشر نکال دیا جائے، اسکے بعد طے شدہ فیصد کے مطابق باقی کھیتی کے حصے کردیئے جائیں ۔ اور دوسری صورت یہ ہے کہ پہلے سب کے حصے الگ الگ کر دیئے جائیں پھر ہر شخص اپنے حصے کا عشر ادا کرے۔
حوالہ جات
(1) قال اللہ سبحانہ وتعالی فی کلامہ المجید: سورۃ الانعام 141
واتوا حقہ یوم حصادہ
(2) وقال النبی ﷺ: البیھقی 4/130، الترمذی 2/75، ابن ماجہ 1/580
ماسقتۃ السماء ففیہ عشر، وماسقی بغرب او دالیۃ ففیہ نصف العشر۔ وفی روایۃ: فیما سقت السماء والعیون العشر، وفیما سقی بالنضح نصف العشر
(3) وفی رد المختار علی الدرالمختار شرح تنویر الابصار، ط دار عالم الکتب الریاض ج6ص460، کتاب الزکاۃ، باب العشر:
وفي المزارعة إن کان البذر من ربّ الأرض فعلیہ ولو من العامل فعلیہما بالحِصّة
والحاصل ان العشر عند الامام علی رب الارض مطلقا،وعندھما کذالک لو البذر منہ ، ولو من العامل فعلیھما، وبہ ظہر ان ماذکرہ الشارح ھو قولھما اقتصر علیہ لما علمت من ان الفتوی علی قولھما بصحۃ المزارعۃ، فافھم۔
(4) وفی بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع ط دارالکتب العلمیۃ بیروت، ج 2 ص500 کتاب الزکاۃ
ولو دفعھما مزارعۃ فاماعلی مذہبھما :فالمزارعۃ جائز ،والعشر یجب فی الخارج ،والخارج بینھما ،فیجب العشر علیھما۔
(5) وفی الفتاوی الھندیۃ المعروفۃ بالفتاوی العالمگیریۃ، ط دارالکتب العلمیۃ بیروت، ج1،ص205، کتاب الزکاۃ، باب الزرع والثمار
وفی المزارعۃ علی قولھما العشر علیھما بالحصۃ وعلی قولہ علی رب الارض لکن یجب فی حصتۃ فی عینہ وفی حصۃ المزارع یکون دینا فی ذمتہ کذا فی البحرالرائق۔
(6) و فی البحرالرائق شرح کنزالدقائق، ط دارالکتب العلمیۃ بیروت،ج 2 ص 413، کتاب الزکاۃ، باب العشر:
وفی المزاعۃ علی قولھما فالعشر علیھما بالحصۃ وعلی قولہ علی رب الارض– الخ
فقط واللہ سبحانہ وتعالی اعلم بالصواب
کتبہ: محمد اعظم
23 محرم الحرام 1443ھجری بمطابق 01 ستمبر2021ء
فتوی نمبر: 1
دارالافتاء: جامعہ رہبر اسلام لاہور پاکستان
© Copyright 2025, All Rights Reserved