• ہلوکی روڈ ڈیفنس
  • Mon - Sat 8:00 - 18:00

بہشتی زیور سے اقتباس

بہشتی زیور سے اقتباس

بہشتی زیور

ص۵۰۲ ساتواں حِصّہ:

باب۴۷، سرخی:  مُرید کو بلکہ ہر مُسلمان کو اس طرح رات دن رہنا چاہیے

(۸بہت نہ ہنسے ٗ بہت نہ بولے خاص کر  نا محرم سے بے تکلفی کی باتیں نہ کرے  (۹) کسی سے جھگڑا تکرار نہ کرے  (۱۰) شرع کا ہر وقت خیال رکھے  (۱۱) عبادت میں سُستی نہ کرے  (۱۲) زیادہ وقت تنہائی میں رہے  (۱۳) اگر اوروں سے ملنا جلنا پڑے تو سب سے عاجز ہو کر رہے ٗ سب کی خدمت کرے ٗ  بڑائی نہ جتلائے  (۱۴) اور امیروں سے تو بہت ہی کم ملے  (۱۵) بد دین آدمی سے دُور بھاگے۔

بہشتی  زیور ص۵۳۵ ساتواں حِصّہ:

باب۱۳۹، سرخی:  خاص ذکر و شغل کرنے والیوں کو نصیحت

دُنیا کا کام بہت مت بڑھائو۔ بے ضرورت سامان جمع مت کرو۔ جہاں تک ہو سکے تنہا رہا کرو۔ بے فائدہ اور بے ضرورت لوگوں سے زیادہ مت ملو اور جب ملنا ہو خوشی خلقی سے ملو اور جب کام ہو جائے فوراً اُن سے الگ ہو جائو ۔ خاص کر جان پہچان والوں سے بہت بچو۔ یا تو اللہ والوں کی صحبت ڈھونڈویا ایسے معمولی لوگوں سے ملو جن سے جان پہچان نہ ہو۔ ایسے لوگوں سے نقصان کم ہوتا ہے۔

بہشتی زیور ص۵۹۶ آٹھواں  حِصّہ:

(۴)

صدوف کا ذکر:    بیبیو! مال ومتاع کی محبت دِل سے نکالو اللہ بچادے جانے کہاں سے کہاں اس کا وبال پہنچتا ہے اور ایسی بدذات عورتوں سے جہاں تک ہو سکے دِل سے نفرت رکھنا چاہیے اور بولنے میں یا ملنے میں کبھی ایسوں کے ساتھ نرمی نہ کرنا چاہیے۔ ایسوں کے ساتھ ڈھیلا پن کرنے سے یہ ڈر ہے کہ جو عذاب اور وبال اس بدذات پر آئے ویسا ہی اس پر بھی آجائے اور اگر ناراضی اور نفرت رکھے تو گناہ سے اور خدا کے قہر سے۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

© Copyright 2025, All Rights Reserved