السلام علیکم :
مفتیان کرام سے گذارش ہے کہ مندرجہ ذیل مسئلہ پہ توجہ دیں،
کہ مسئلہ یہ ہےکہ بکری کے دو بچوں نے خنزیر مادہ کا دودھ پیا سال بھر تک اس کے بعد بکری کے دونوں بچوں کوذبح کر کے ان کا گو شت کھا سکتے ہیں یانہیں؟؟؟
الجواب حامداًومصلیاً
صورت مسؤلہ کے مطابق بکری کے بچے حلال ہیں ،خنزیر کے حکم میں نہیں ،
ہاں البتہ اتنی بات ضرور ہے کہ اگر خنزیر کے دودھ سے ہی ان کی پرورش کی گئی اور دودھ چھوٹنے کے بعد کچھ مدت گھاس وغیرہ سے بھی پرورش کی گئی ہو تو ان کے گوشت کھانے میں کوئی کراہت بھی نہیں ۔اور اگر گھاس وغیرہ کچھ مدت نہ کھایا ہو تو اس کو ذبح کرنے میں جلدی نہ کی جائے ورنہ مکروہ ہے ۔
(فتاویٰ محمودیہ جلد18 ص243)
اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں حضرت تھانوی علیہ الرحمةرقم طراز ہیں
وہ بچہ حلال ہے ،لیکن کئی روزتک اس کو دوسرا چارہ دینا چاہیے ۔(امدادالفتاویٰ ج3ص540)
الدر المختار 6/ 341
كما حل أكل جدي غذي بلبن خنزير لأن لحمه لا يتغير، وما غذي به يصير مستهلكا لا يبقى له أثر.
(رد المحتار)
معناه إذا اعتلف أياما بعد ذلك كالجلالة، وفي شرح الوهبانية عن القنية راقما أنه يحل إذا ذبح بعد أيام وإلا لا.
الفتاوى الهندية 5/ 290
الْجَدْيُ إذَا كَانَ يُرَبَّى بِلَبَنِ الْأَتَانِ، وَالْخِنْزِيرِ إنْ اعْتَلَفَ أَيَّامًا فَلَا بَأْسَ لِأَنَّهُ بِمَنْزِلَةِ الْجَلَّالَةِ وَالْجَلَّالَةُ إذَا حُبِسَتْ أَيَّامًا فَعُلِفَتْ لَا بَأْسَ بِهَا فَكَذَا هَذَا، كَذَا فِي الْفَتَاوَى الْكُبْرَى وَاَللَّهُ أَعْلَمُ.
البحر الرائق 8/ 208
يحل أكل جذع تغذى بلبن الخنزير لأن لحمه لا يتغير وما تغذى به يصير مستهلكا لا يبقى له أثر
واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم بالصواب
© Copyright 2025, All Rights Reserved